یہ انڈیکٹر ڈروسے نے 1993 میں تیار کیا اس کے مطابق یہ تجزیات کے لئے کوئی ایک مکمل ٹول ںہیں ہے جو کہ کسی دوسرے انڈیکٹر کے ساتھ کر سکتا ہے
فارمولہ
آروی آئیرگ = 100*( ای ایم اے[ڈبلیو14] یو کا)/( ای ایم اے[ڈبلیو14] ایس کا)
آر وی آئی = (ہائی کا آروی اروورگ + لوو کا آئی وی اوورگ)/2, جہاں
ایس = ایس ٹی ڈوو (10 دن) -دس دن کا ڈئیویشن پریڈ;
یو = ایس, اگر گزشتہ پریڈ سے موجودہ قیمت ذیادہ ہو تو
یو= 0, اگر گزشتہ پریڈ سے موجودہ قیمت کم ہو تو;
ای ایم اے (ڈبلیو14) = 14 دن کی موونگ ایوریج;
ہائی کا آر وی اوورگ - وگر انڈیکس آف ہائی;
لوو آف رووگ - لوو کا وگر انڈیکس
تجارتی استعمال
آر وی آئی کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ اس کی بنیاد آر ایس آئی ہے جو کہ تما سطحوں کی ڈائیورسیفیکشن کا خیال کرتا ہے جو کہ آر ایس آئی میں کم تھیں بہرحال آر ایس آئی ایک انڈیکٹر ہے اووسکیلٹر نہیں ہے اسی وجہ سے وہ الگ سے استعمال نہیں کیا جا سکتا
اگر آر ایس آئی انڈیکٹر اوور سولڈ زون میں چلا جائے آر وی آئی کے ساتھ 70 فیصد تک تو ہمیں ایک زبردست سگنل یہ ملتا ہے کہ قیمتوں کی موجودہ صورت حال میں تبدیلی آئے گی
یہ بھی کہ آر ایس آئی اور آر وی آئی انڈیکٹرز 30 فیصد کے لیول سے کم آئے مطلب یہ کہ اوور باٹ زون میں تو پرائس سرج یعنی قیمتوں میں تیزی کے لئے تیار رہنا چاھیے اس کے لئے بہتر یہ ہے کہ دونوں انڈیکٹرز کو ایک ساتھ دیکھا جائے لیکن استعمال الگ کیا جائے
آر وی آئی کو استعمال کرنے کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ قیمتوں کے ساتھ ڈائیورجنس اور کنورجنس کا عمل دیکھا جائے اگر قیمت اس وقت اوپر جا رہی ہو کہ جب انڈیکس نیچے آرہا ہو جس کا مطلب ہے کہ قیمت بہت جلد نیچے آئے گی
اس کی متضاد صورت یہ ہے کہ اگر انڈیکس اس وقت گر رہا ہو کہ جب قیمت اوپر جارہی ہو یہ ایک کنورجنس کی مثال ہے
ان سگنلز کا بننا اس وقت ذیادہ اہم اور موثر ہوتا ہے جب یہ آر وی آئی اوور باٹ اور اوور سیل زون میں ہو حتی کہ جب یہ نیوٹرل زون میں بھی ہو تو بھی اہمیت کی حامل ہوتی ہے
آر وی آئی زیادہ پیرا میٹرز رکھتا ہے بنسبت آر ایس آئی کہ وہ سگنل ذیادہ بہتر ہوتے ہیں جو کہ آر وی آئی سے ملتے ہوں
پیرامیٹرز
آر وی آئی پریڈ = 14